آگے بچھی پڑی رہیں اس کے بدن کی نعمتیں
اس نے بہت کہا مگر میں نے اسے چکھا نہیں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آتی جاتی ہوئی تنہائی کو پہچانتا ہوں
گھر کے دروازے پہ بیٹھا ہوں سدھایا ہوا میں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ادھ بنے خوابوں کا انبار پڑا ہے دل میں
آنکھ والوں کے لیے ہے یہ امانت میری
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایسی کیا بیت گئی مجھ پہ کہ جس کے باعث
آب دیدہ ہیں مرے ہنسنے ہنسانے والے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اپنی تصدیق مجھے تیری گواہی سے ہوئی
تو کہاں سے مرے ہونے کی خبر لایا ہے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برہم ہیں مجھ پہ اس لیے دونوں طرف کے لوگ
دیوار اٹھ گئی تھی تو در کیوں بنایا ہے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بس اندھیرے نے رنگ بدلا ہے
دن نہیں ہے سفید رات ہے یہ
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

