EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تو غزل بن کے اتر بات مکمل ہو جائے
منتظر دل کی مناجات مکمل ہو جائے

وحید اختر




عمر بھر ملتے رہے پھر بھی نہ ملنے پائے
اس طرح مل کہ ملاقات مکمل ہو جائے

وحید اختر




یاد آئی نہ کبھی بے سر و سامانی میں
دیکھ کر گھر کو غریب الوطنی یاد آئی

وحید اختر




یاد آئی نہ کبھی بے سر و سامانی میں
دیکھ کر گھر کو غریب الوطنی یاد آئی

وحید اختر




زیر پا اب نہ زمیں ہے نہ فلک ہے سر پر
سیل تخلیق بھی گرداب کا منظر نکلا

وحید اختر




ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے
نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

وحید قریشی




ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے
نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

وحید قریشی