EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خدا کے نام پہ جس طرح لوگ مر رہے ہیں
دعا کرو کہ اکیلا خدا نہ رہ جائے

تسنیم عابدی




چل کر کبھی ہمارے اندھیرے بھی دیکھیے
ہم لوگ روشنی میں بڑے پروقار ہیں

تسنیم فاروقی




چل کر کبھی ہمارے اندھیرے بھی دیکھیے
ہم لوگ روشنی میں بڑے پروقار ہیں

تسنیم فاروقی




رات میرے پاس تجھ کو دیکھ کر
دیر تک روٹھی رہیں تنہائیاں

تسنیم فاروقی




بہار درد بھرا اقتباس چھوڑ گئی
ہر اک شجر کا بدن بے لباس چھوڑ گئی

توقیر عباس




بہار درد بھرا اقتباس چھوڑ گئی
ہر اک شجر کا بدن بے لباس چھوڑ گئی

توقیر عباس




چھوڑ آیا تھا میز پر چائے
یہ جدائی کا استعارا تھا

توقیر عباس