EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ذہن پر بوجھ رہا، دل بھی پریشان ہوا
ان بڑے لوگوں سے مل کر بڑا نقصان ہوا

طارق قمر




اچھے ہیں فاصلے کے یہ تارے سجاتے ہیں
جتنا قریب جاؤ نظر داغ آتے ہیں

تاثیر صدیقی




اچھے ہیں فاصلے کے یہ تارے سجاتے ہیں
جتنا قریب جاؤ نظر داغ آتے ہیں

تاثیر صدیقی




لب سے سناؤں حال کیا دل کا مرے حبیب
لب کا یہ مسئلہ ہے کہ لب مسکراتے ہیں

تاثیر صدیقی




ابھی اس راہ سے کوئی گیا ہے
کہے دیتی ہے شوخی نقش پا کی

میر تسکینؔ دہلوی




اتنی نہ کیجے جانے کی جلدی شب وصال
دیکھے ہیں میں نے کام بگڑتے شتاب میں

میر تسکینؔ دہلوی




اتنی نہ کیجے جانے کی جلدی شب وصال
دیکھے ہیں میں نے کام بگڑتے شتاب میں

میر تسکینؔ دہلوی