EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اگر پھولوں کی خواہش ہے تو سن لو
کسی کی راہ میں کانٹے نہ رکھنا

تابش مہدی




اجنبی راستوں پر بھٹکتے رہے
آرزوؤں کا اک قافلا اور میں

تابش مہدی




اجنبی راستوں پر بھٹکتے رہے
آرزوؤں کا اک قافلا اور میں

تابش مہدی




دیر تک مل کے روتے رہے راہ میں
ان سے بڑھتا ہوا فاصلا اور میں

تابش مہدی




فرشتوں میں بھی جس کے تذکرے ہیں
وہ تیرے شہر میں رسوا بہت ہے

تابش مہدی




فرشتوں میں بھی جس کے تذکرے ہیں
وہ تیرے شہر میں رسوا بہت ہے

تابش مہدی




ہم کو خبر ہے شہر میں اس کے سنگ ملامت ملتے ہیں
پھر بھی اس کے شہر میں جانا کتنا اچھا لگتا ہے

تابش مہدی