EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے
زمیں سے آسماں کا فاصلہ ہے

تابش کمال




زمانے سے الگ تھی میری دنیا
میں اس کی دوڑ میں شامل نہیں تھا

تابش کمال




زمانے سے الگ تھی میری دنیا
میں اس کی دوڑ میں شامل نہیں تھا

تابش کمال




حسن اور عشق دونوں میں تفریق ہے پر انہیں دونوں پہ میرا ایمان ہے
گر خدا روٹھ جائے تو سجدے کروں اور صنم روٹھ جائے تو میں کیا کروں

تابش کانپوری




عشق ایمان دونوں میں تفریق ہے
پر انہیں دونوں پہ میرا ایمان ہے

تابش کانپوری




تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں
کوئی اتنا تو آ کر بتا دے مجھے جب تری یاد آئے تو میں کیا کروں

تابش کانپوری




تیری صورت نگاہوں میں پھرتی رہے عشق تیرا ستائے تو میں کیا کروں
کوئی اتنا تو آ کر بتا دے مجھے جب تری یاد آئے تو میں کیا کروں

تابش کانپوری