EN हिंदी
یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے | شیح شیری
yaqin se jo guman ka fasla hai

غزل

یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے

تابش کمال

;

یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے
زمیں سے آسماں کا فاصلہ ہے

ہوا پیمائی کی خواہش ہے اتنی
کہ جتنا بادباں کا فاصلہ ہے

خیالات اس قدر ہیں مختلف کیوں
ہمارے درمیاں کا فاصلہ ہے

کوئی اظہار کر سکتا ہے کیسے
یہ لفظوں سے زباں کا فاصلہ ہے

میں اس تک کس طرح پہنچوں گا تابشؔ
یہاں سے اس جہاں کا فاصلہ ہے