یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے
زمیں سے آسماں کا فاصلہ ہے
ہوا پیمائی کی خواہش ہے اتنی
کہ جتنا بادباں کا فاصلہ ہے
خیالات اس قدر ہیں مختلف کیوں
ہمارے درمیاں کا فاصلہ ہے
کوئی اظہار کر سکتا ہے کیسے
یہ لفظوں سے زباں کا فاصلہ ہے
میں اس تک کس طرح پہنچوں گا تابشؔ
یہاں سے اس جہاں کا فاصلہ ہے
غزل
یقیں سے جو گماں کا فاصلہ ہے
تابش کمال