غبار راہ چلا ساتھ یہ بھی کیا کم ہے
سفر میں اور کوئی ہم سفر ملے نہ ملے
غلام ربانی تاباںؔ
غبار راہ چلا ساتھ یہ بھی کیا کم ہے
سفر میں اور کوئی ہم سفر ملے نہ ملے
غلام ربانی تاباںؔ
ہماری طرح خراب سفر نہ ہو کوئی
الٰہی یوں تو کسی کا نہ راہبر گم ہو
غلام ربانی تاباںؔ
جناب شیخ سمجھتے ہیں خوب رندوں کو
جناب شیخ کو ہم بھی مگر سمجھتے ہیں
غلام ربانی تاباںؔ
جناب شیخ سمجھتے ہیں خوب رندوں کو
جناب شیخ کو ہم بھی مگر سمجھتے ہیں
غلام ربانی تاباںؔ
جنوں میں اور خرد میں در حقیقت فرق اتنا ہے
وہ زیر در ہے ساقی اور یہ زیر دام ہے ساقی
غلام ربانی تاباںؔ
کسی کے ہاتھ میں جام شراب آیا ہے
کہ ماہتاب تہ آفتاب آیا ہے
غلام ربانی تاباںؔ