EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ان بتوں کو تو مرے ساتھ محبت ہوتی
کاش بنتا میں برہمن ہی مسلماں کے عوض

تاباں عبد الحی




ان بتوں کو تو مرے ساتھ محبت ہوتی
کاش بنتا میں برہمن ہی مسلماں کے عوض

تاباں عبد الحی




جب تلک رہے جیتا چاہئے ہنسے بولے
آدمی کو چپ رہنا موت کی نشانی ہے

تاباں عبد الحی




جس کا گورا رنگ ہو وہ رات کو کھلتا ہے خوب
روشنائی شمع کی پھیکی نظر آتی ہے صبح

تاباں عبد الحی




جس کا گورا رنگ ہو وہ رات کو کھلتا ہے خوب
روشنائی شمع کی پھیکی نظر آتی ہے صبح

تاباں عبد الحی




کئی باری بنا ہو جس کی پھر کہتے ہیں ٹوٹے گا
یہ حرمت جس کی ہو اے شیخ کیا تیرا وہ مکا ہے

تاباں عبد الحی




کئی فاقوں میں عید آئی ہے
آج تو ہو تو جان ہم آغوش

تاباں عبد الحی