EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خوان فلک پہ نعمت الوان ہے کہاں
خالی ہیں مہر و ماہ کی دونو رکابیاں

تاباں عبد الحی




کس کس طرح کی دل میں گزرتی ہیں حسرتیں
ہے وصل سے زیادہ مزا انتظار کا

تاباں عبد الحی




لے میری خبر چشم مرے یار کی کیوں کر
بیمار عیادت کرے بیمار کی کیوں کر

تاباں عبد الحی




لے میری خبر چشم مرے یار کی کیوں کر
بیمار عیادت کرے بیمار کی کیوں کر

تاباں عبد الحی




محفل کے بیچ سن کے مرے سوز دل کا حال
بے اختیار شمع کے آنسو ڈھلک پڑے

تاباں عبد الحی




میں ہو کے ترے غم سے ناشاد بہت رویا
راتوں کے تئیں کر کے فریاد بہت رویا

تاباں عبد الحی




میں ہو کے ترے غم سے ناشاد بہت رویا
راتوں کے تئیں کر کے فریاد بہت رویا

تاباں عبد الحی