EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ایک پتھر پوجنے کو شیخ جی کعبے گئے
ذوقؔ ہر بت قابل بوسہ ہے اس بت خانے میں

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ایک پتھر پوجنے کو شیخ جی کعبے گئے
ذوقؔ ہر بت قابل بوسہ ہے اس بت خانے میں

شیخ ابراہیم ذوقؔ




گیا شیطان مارا ایک سجدہ کے نہ کرنے میں
اگر لاکھوں برس سجدے میں سر مارا تو کیا مارا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




گل اس نگہ کے زخم رسیدوں میں مل گیا
یہ بھی لہو لگا کے شہیدوں میں مل گیا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




گل اس نگہ کے زخم رسیدوں میں مل گیا
یہ بھی لہو لگا کے شہیدوں میں مل گیا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ہے عین وصل میں بھی مری چشم سوئے در
لپکا جو پڑ گیا ہے مجھے انتظار کا

شیخ ابراہیم ذوقؔ




ہم نہیں وہ جو کریں خون کا دعویٰ تجھ پر
بلکہ پوچھے گا خدا بھی تو مکر جائیں گے

شیخ ابراہیم ذوقؔ