ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے
سننے والے رات کٹنے کی دعا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
جس شخص کے جیتے جی پوچھا نہ گیا ثاقبؔ
اس شخص کے مرنے پر اٹھے ہیں قلم کتنے
ثاقب لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کہنے کو مشت پر کی اسیری تو تھی مگر
خاموش ہو گیا ہے چمن بولتا ہوا
ثاقب لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کہنے کو مشت پر کی اسیری تو تھی مگر
خاموش ہو گیا ہے چمن بولتا ہوا
ثاقب لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |
کس نظر سے آپ نے دیکھا دل مجروح کو
زخم جو کچھ بھر چلے تھے پھر ہوا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مٹھیوں میں خاک لے کر دوست آئے وقت دفن
زندگی بھر کی محبت کا صلا دینے لگے
ثاقب لکھنوی
سونے والوں کو کیا خبر اے ہجر
کیا ہوا ایک شب میں کیا نہ ہوا
ثاقب لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
| 2 لائنیں شیری |