EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خاک میں اس کی جدائی میں پریشان پھروں
جب کہ یہ ملنا بچھڑنا مری مرضی نکلا

ساقی فاروقی




خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا
ٹوٹتا جاتا ہے آواز سے رشتہ اپنا

ساقی فاروقی




خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا
ٹوٹتا جاتا ہے آواز سے رشتہ اپنا

ساقی فاروقی




خدا کے واسطے موقع نہ دے شکایت کا
کہ دوستی کی طرح دشمنی نبھایا کر

ساقی فاروقی




لوگ لمحوں میں زندہ رہتے ہیں
وقت اکیلا اسی سبب سے ہے

ساقی فاروقی




لوگ لمحوں میں زندہ رہتے ہیں
وقت اکیلا اسی سبب سے ہے

ساقی فاروقی




مگر ان سیپیوں میں پانیوں کا شور کیسا تھا
سمندر سنتے سنتے کان بہرے کر لیے ہم نے

ساقی فاروقی