EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میں جانتا ہوں مکینوں کی خامشی کا سبب
مکاں سے پہلے در و بام سے ملا ہوں میں

سلیم کوثر




میں جانتا ہوں مکینوں کی خامشی کا سبب
مکاں سے پہلے در و بام سے ملا ہوں میں

سلیم کوثر




میں نے جو لکھ دیا وہ خود ہے گواہی اپنی
جو نہیں لکھا ابھی اس کی بشارت دوں گا

سلیم کوثر




محبت اپنے لیے جن کو منتخب کر لے
وہ لوگ مر کے بھی مرتے نہیں محبت میں

سلیم کوثر




مجھے سنبھالنے میں اتنی احتیاط نہ کر
بکھر نہ جاؤں کہیں میں تری حفاظت میں

سلیم کوثر




مجھے سنبھالنے میں اتنی احتیاط نہ کر
بکھر نہ جاؤں کہیں میں تری حفاظت میں

سلیم کوثر




پکارتے ہیں انہیں ساحلوں کے سناٹے
جو لوگ ڈوب گئے کشتیاں بناتے ہوئے

سلیم کوثر