EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

چنگاریاں نہ ڈال مرے دل کے گھاؤ میں
میں خود ہی جل رہا ہوں غموں کے الاؤ میں

سیف زلفی




احساس میں شدید تلاطم کے باوجود
چپ ہوں مجھے سکون میسر ہو جس طرح

سیف زلفی




کاغذ پہ اگل رہا ہے نفرت
کم ظرف ادیب ہو گیا ہے

سیف زلفی




کاغذ پہ اگل رہا ہے نفرت
کم ظرف ادیب ہو گیا ہے

سیف زلفی




اپنی خوشیاں بھول جا سب کا درد خرید
سیفیؔ تب جا کر کہیں تیری ہوگی عید

سیفی سرونجی




اپنی خوشیاں بھول جا سب کا درد خرید
سیفیؔ تب جا کر کہیں تیری ہوگی عید

سیفی سرونجی




ہر محفل میں جا مگر اتنی کر لے جانچ
خودداری پر بھول کر آئے کبھی نہ آنچ

سیفی سرونجی