EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کیسا ہر دم شور ہے کیسی چیخ پکار
دو دن کی ہے زندگی ہنس کر اسے گزار

سیفی سرونجی




کیسا ہر دم شور ہے کیسی چیخ پکار
دو دن کی ہے زندگی ہنس کر اسے گزار

سیفی سرونجی




میں ہوں اک ذرہ مگر اونچی میری ذات
میرے آگے کچھ نہیں تاروں کی اوقات

سیفی سرونجی




طوفان آئے شہر میں یا کوئی زلزلہ
مجھ کو کسی بھی بات کا اب ڈر نہیں رہا

سیفی سرونجی




طوفان آئے شہر میں یا کوئی زلزلہ
مجھ کو کسی بھی بات کا اب ڈر نہیں رہا

سیفی سرونجی




آج کی رات وہ آئے ہیں بڑی دیر کے بعد
آج کی رات بڑی دیر کے بعد آئی ہے

سیف الدین سیف




آپ ٹھہرے ہیں تو ٹھہرا ہے نظام عالم
آپ گزرے ہیں تو اک موج رواں گزری ہے

سیف الدین سیف