EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

آپ ٹھہرے ہیں تو ٹھہرا ہے نظام عالم
آپ گزرے ہیں تو اک موج رواں گزری ہے

سیف الدین سیف




ایسے لمحے بھی گزارے ہیں تری فرقت میں
جب تری یاد بھی اس دل پہ گراں گزری ہے

سیف الدین سیف




اپنی وسعت میں کھو چکا ہوں میں
راہ دکھلا سکو تو آ جاؤ

سیف الدین سیف




اپنی وسعت میں کھو چکا ہوں میں
راہ دکھلا سکو تو آ جاؤ

سیف الدین سیف




بولے وہ کچھ ایسی بے رخی سے
دل ہی میں رہا سوال اپنا

سیف الدین سیف




چلو میکدے میں بسیرا ہی کر لو
نہ آنا پڑے گا نہ جانا پڑے گا

سیف الدین سیف




چلو میکدے میں بسیرا ہی کر لو
نہ آنا پڑے گا نہ جانا پڑے گا

سیف الدین سیف