بے ثباتی چمن دہر کی ہے جن پہ کھلی
ہوس رنگ نہ وہ خواہش بو کرتے ہیں
عیش دہلوی
ٹیگز:
| بے ثباتی |
| 2 لائنیں شیری |
کلام میر سمجھے اور زبان میرزا سمجھے
مگر ان کا کہا یہ آپ سمجھیں یا خدا سمجھے
عیش دہلوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سینے میں اک کھٹک سی ہے اور بس
ہم نہیں جانتے کہ کیا ہے دل
عیش دہلوی
ٹیگز:
| دل |
| 2 لائنیں شیری |
اب تو خود اپنی ضرورت بھی نہیں ہے ہم کو
وہ بھی دن تھے کہ کبھی تیری ضرورت ہم تھے
اعتبار ساجد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
عجب نشہ ہے ترے قرب میں کہ جی چاہے
یہ زندگی تری آغوش میں گزر جائے
اعتبار ساجد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برسوں بعد ہمیں دیکھا تو پہروں اس نے بات نہ کی
کچھ تو گرد سفر سے بھانپا کچھ آنکھوں سے جان لیا
اعتبار ساجد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بھیڑ ہے بر سر بازار کہیں اور چلیں
آ مرے دل مرے غم خوار کہیں اور چلیں
اعتبار ساجد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |