اک آدھ بار تو جاں وارنی ہی پڑتی ہے
محبتیں ہوں تو بنتا نہیں بہانہ کوئی
صابر ظفر
علاج اہل ستم چاہئے ابھی سے ظفرؔ
ابھی تو سنگ ذرا فاصلے پہ گرتے ہیں
صابر ظفر
کہتی ہے یہ شام کی نرم ہوا پھر مہکے گی اس گھر کی فضا
نیا کمرہ سجا نئی شمع جلا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں
صابر ظفر
کہتی ہے یہ شام کی نرم ہوا پھر مہکے گی اس گھر کی فضا
نیا کمرہ سجا نئی شمع جلا ترے چاہنے والے اور بھی ہیں
صابر ظفر
کیسے کریں بندگی ظفرؔ واں
بندوں کی جہاں خدائیاں ہیں
صابر ظفر
خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول
صابر ظفر
خزاں کی رت ہے جنم دن ہے اور دھواں اور پھول
ہوا بکھیر گئی موم بتیاں اور پھول
صابر ظفر