EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ڈراتا ہے ہمیں محشر سے تو واعظ ارے جا بھی
یہ ہنگامے تو ہم نے روز کوئے یار میں دیکھے

ریاضؔ خیرآبادی




درد ہو تو دوا کرے کوئی
موت ہی ہو تو کیا کرے کوئی

ریاضؔ خیرآبادی




دیکھئے گا سنبھل کر آئینہ
سامنا آج ہے مقابل کا

ریاضؔ خیرآبادی




دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں

ریاضؔ خیرآبادی




دل جلوں سے دل لگی اچھی نہیں
رونے والوں سے ہنسی اچھی نہیں

ریاضؔ خیرآبادی




ایک واعظ ہے کہ جس کی دعوتوں کی دھوم ہے
ایک ہم ہیں جس کے گھر کل مے ادھار آنے کو تھی

ریاضؔ خیرآبادی




غلط ہے آپ نہ تھے ہم کلام خلوت میں
عدو سے آپ کی تصویر بولتی ہوگی

ریاضؔ خیرآبادی