آباد کریں بادہ کش اللہ کا گھر آج
دن جمعہ کا ہے بند ہے مے خانہ کا در آج
ریاضؔ خیرآبادی
آفت ہماری جان کو ہے بے قرار دل
یہ حال ہے کہ سینے میں جیسے ہزار دل
ریاضؔ خیرآبادی
آفت ہماری جان کو ہے بے قرار دل
یہ حال ہے کہ سینے میں جیسے ہزار دل
ریاضؔ خیرآبادی
آگے کچھ بڑھ کر ملے گی مسجد جامع ریاضؔ
اک ذرا مڑ جائیے گا میکدے کے در سے آپ
ریاضؔ خیرآبادی
عالم ہو میں کچھ آواز سی آ جاتی ہے
چپکے چپکے کوئی کہتا ہے فسانہ دل کا
ریاضؔ خیرآبادی
عالم ہو میں کچھ آواز سی آ جاتی ہے
چپکے چپکے کوئی کہتا ہے فسانہ دل کا
ریاضؔ خیرآبادی
اب مجرمان عشق سے باقی ہوں ایک میں
اے موت رہنے دے مجھے عبرت کے واسطے
ریاضؔ خیرآبادی