EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

گھر میں دس ہوں تو یہ رونق نہیں ہوگی گھر میں
ایک دیوانے سے آباد ہے صحرا کیسا

ریاضؔ خیرآبادی




گھر میں دس ہوں تو یہ رونق نہیں ہوگی گھر میں
ایک دیوانے سے آباد ہے صحرا کیسا

ریاضؔ خیرآبادی




گھر میں پہنچا تھا کہ آئی نجد سے آواز قیس
پاؤں میرا ایک اندر ایک باہر رہ گیا

ریاضؔ خیرآبادی




ہاتھ رکھا میں نے سوتے میں کہاں
بولے وہ جھنجھلا کے اب میں سو چکا

ریاضؔ خیرآبادی




ہاتھ رکھا میں نے سوتے میں کہاں
بولے وہ جھنجھلا کے اب میں سو چکا

ریاضؔ خیرآبادی




ہے بھی کچھ یا نہیں میں ہاتھ لگا کر دیکھوں
ہاتھ اٹھائے تو ذرا اپنی کمر سے کوئی

ریاضؔ خیرآبادی




ہم بند کیے آنکھ تصور میں پڑے ہیں
ایسے میں کوئی چھم سے جو آ جائے تو کیا ہو

ریاضؔ خیرآبادی