کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا
تم نہ آئینے کی صورت دیکھنا
پھر گئیں بیمار غم کو دیکھ کر
اپنی آنکھوں کی مروت دیکھنا
ہم کہاں اے دل کہاں دیدار یار
ہو گیا تیری بدولت دیکھنا
ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو
ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا
سامنے تعریف پیچھے گالیاں
ان کی منہ دیکھی محبت دیکھنا
جن کو باقی ہی نہ ہو امید کچھ
ایسے مایوسوں کی حسرت دیکھنا
مرا خط یہ کہہ کے غیروں کو دیا
اک ذرا اس کی عبارت دیکھنا
اور کچھ تم کو نہ آئے گا نظر
دل میں رہ کر دل کی حسرت دیکھنا
صبح اٹھ کر دیکھنا احسنؔ کا منہ
ایسے ویسوں کی نہ صورت دیکھنا
غزل
کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا
احسن مارہروی