EN हिंदी
کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا | شیح شیری
kya zarurat be-zarurat dekhna

غزل

کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا

احسن مارہروی

;

کیا ضرورت بے ضرورت دیکھنا
تم نہ آئینے کی صورت دیکھنا

پھر گئیں بیمار غم کو دیکھ کر
اپنی آنکھوں کی مروت دیکھنا

ہم کہاں اے دل کہاں دیدار یار
ہو گیا تیری بدولت دیکھنا

ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو
ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا

سامنے تعریف پیچھے گالیاں
ان کی منہ دیکھی محبت دیکھنا

جن کو باقی ہی نہ ہو امید کچھ
ایسے مایوسوں کی حسرت دیکھنا

مرا خط یہ کہہ کے غیروں کو دیا
اک ذرا اس کی عبارت دیکھنا

اور کچھ تم کو نہ آئے گا نظر
دل میں رہ کر دل کی حسرت دیکھنا

صبح اٹھ کر دیکھنا احسنؔ کا منہ
ایسے ویسوں کی نہ صورت دیکھنا