EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دل اک ایسا کاسہ ہے جس کی گہرائی مت پوچھو
جتنے سکے ڈالوگے اتنا خالی رہ جائے گا

رانا عامر لیاقت




دل قناعت ذرا سی کرتا تو
ہر محبت تھی آخری میری

رانا عامر لیاقت




گلے لگا کے مجھے پوچھ مسئلہ کیا ہے
میں ڈر رہا ہوں تجھے حال دل سنانے سے

رانا عامر لیاقت




ہر سانس نئی سانس ہے ہر دن ہے مرا دن
تقدیر لیے آتی ہے ہر روز نیا دن

رانا عامر لیاقت




ہزار رستے ترے ہجر کے علاج کے ہیں
ہم اہل عشق ذرا مختلف مزاج کے ہیں

رانا عامر لیاقت




اینٹ سے اینٹ جوڑ کر، خواب بنا رہا ہوں میں
رخنے نہ ڈال میرے یار، خواب کی دیکھ بھال میں

رانا عامر لیاقت




اس دور نا مراد سے یہ تجربہ ہوا
دیوار گفتگو کے لئے بہترین ہے

رانا عامر لیاقت