EN हिंदी
بنا ہوا ہے ہمارا کسی بہانے سے | شیح شیری
bana hua hai hamara kasi bahane se

غزل

بنا ہوا ہے ہمارا کسی بہانے سے

رانا عامر لیاقت

;

بنا ہوا ہے ہمارا کسی بہانے سے
بچھڑ نہ جائے کہیں دوست آزمانے سے

گلے لگا کے مجھے پوچھ مسئلہ کیا ہے
میں ڈر رہا ہوں تجھے حال دل سنانے سے

کوئی ہنر کوئی قسمت نہیں چلی بھائی!
بنے ہیں کام مرے ہاں میں ہاں ملانے سے