EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نکتہ یہی ازل سے پڑھایا گیا ہمیں
حوا برائے حسن ہے آدم برائے عشق

رانا عامر لیاقت




قیمتی شے تھی ترا ہجر اٹھائے رکھا
ورنہ سیلاب میں سامان کہاں دیکھتے ہیں

رانا عامر لیاقت




تجھ آنکھ سے جھلکتا تھا احساس زندگی
میں دیکھتا رہا ہوں تجھے خاکدان سے

رانا عامر لیاقت




تجھ سے کہنا تھا حال دل لیکن
تو بھی اے دوست آئنا نکلا

رانا عامر لیاقت




اسے پتا ہے کہاں ہاتھ تھامنا ہے مرا
اسے پتا ہے کہاں پیڑ سوکھ جاتا ہے

رانا عامر لیاقت




وصل نقصان کر گیا میرا
مر گئی آج شاعری میری

رانا عامر لیاقت




زندگی دیکھ تری خاص رعایت ہوگی
اک محبت ہے مرے پاس اگر کرنے دے

رانا عامر لیاقت