ایک تو، ایک عاشقی میری
بس یہی کچھ ہے زندگی میری
دل قناعت ذرا سی کرتا تو
ہر محبت تھی آخری میری
جسے تم لوگ عشق کہتے ہو
اس سے بہتر ہے دل لگی میری
ایک دل کے ہزار خانوں میں
بٹ گئی ایک زندگی میری
وصل نقصان کر گیا میرا
مر گئی آج شاعری میری
غزل
ایک تو، ایک عاشقی میری
رانا عامر لیاقت