EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ترے انتظار میں اس طرح مرا عہد شوق گزر گیا
سر شام جیسے بساط دل کوئی خستہ حال سمیٹ لے

رام ریاض




زندگی کشمکش وقت میں گزری اپنی
دن نے جینے نہ دیا رات نے مرنے نہ دیا

رام ریاض




زندگی تو سپنا ہے کون رامؔ اپنا ہے
کیا کسی کو دکھ دینا کیا کسی کا غم کرنا

رام ریاض




زندگی تو سپنا ہے کون رامؔ اپنا ہے
کیا کسی کو دکھ دینا کیا کسی کا غم کرنا

رام ریاض




رکھ لیا بار امانت سر پہ بے خوفی کے ساتھ
اور کیا کرتا مرا دیوانہ دل تیرے لیے

رمز آفاقی




دشت کی پیاس کسی طور بجھائی جاتی
کوئی تصویر ہی پانی کی دکھائی جاتی

رمزی آثم




عشق تھا اور عقیدت سے ملا کرتے تھے
پہلے ہم لوگ محبت سے ملا کرتے تھے

رمزی آثم