تجھ کو بتائیں کس طرح، بیٹھے ہیں کیسے حال میں
دنیا میں ایسا کیا ہے جو، آتا نہیں وبال میں
ڈھونڈتے پھر رہے ہیں ہم ایسے شکاری ہاتھ کو
ارض و سما کی وسعتیں، قید ہوں جس کے جال میں
پہلے وہ میرا خواب تھا، اب تو میں اس کا خواب ہوں
مجھ کو بتا اے زندگی! کون ہے کس کی چال میں
شہر سے شہر کا سفر، خواب تھا میرا ہم سفر
میں نے تو جی لی زندگی، بیٹھ کے ایک شال میں
اینٹ سے اینٹ جوڑ کر، خواب بنا رہا ہوں میں
رخنے نہ ڈال میرے یار، خواب کی دیکھ بھال میں
غزل
تجھ کو بتائیں کس طرح، بیٹھے ہیں کیسے حال میں
رانا عامر لیاقت