کئی طرح کے تحائف پسند ہیں اس کو
مگر جو کام یہاں پھول سے نکلتا ہے
رانا عامر لیاقت
خدا کا شکر کہ آہٹ سے خواب ٹوٹ گیا
میں اپنے عشق میں ناکام ہونے والا تھا
رانا عامر لیاقت
مانوس روشنی ہوئی میرے مکان سے
وہ جسم جب نکل گیا ریشم کے تھان سے
رانا عامر لیاقت
میں ہاؤ ہو پہ کہانی کو ختم کر دوں گا
یہ عام بات نہیں ہے، اسے خبر لیا جائے
رانا عامر لیاقت
میں جانتا ہوں محبت میں کیا نہیں کرنا
یہ وہ جگہ ہے جہاں قیس بھی پھسلتا ہے
رانا عامر لیاقت
میں اس کی نظروں کا کچھ اس لئے بھی ہوں قائل
وہ جس کو چاہے اسے دیکھنا سکھاتا ہے
رانا عامر لیاقت
محبتوں کے لئے عمر کم ہے سو وہ شخص
سبھی شکایتیں کچھ دن ادھر ادھر کر دے
رانا عامر لیاقت