EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کئی طرح کے تحائف پسند ہیں اس کو
مگر جو کام یہاں پھول سے نکلتا ہے

رانا عامر لیاقت




خدا کا شکر کہ آہٹ سے خواب ٹوٹ گیا
میں اپنے عشق میں ناکام ہونے والا تھا

رانا عامر لیاقت




مانوس روشنی ہوئی میرے مکان سے
وہ جسم جب نکل گیا ریشم کے تھان سے

رانا عامر لیاقت




میں ہاؤ ہو پہ کہانی کو ختم کر دوں گا
یہ عام بات نہیں ہے، اسے خبر لیا جائے

رانا عامر لیاقت




میں جانتا ہوں محبت میں کیا نہیں کرنا
یہ وہ جگہ ہے جہاں قیس بھی پھسلتا ہے

رانا عامر لیاقت




میں اس کی نظروں کا کچھ اس لئے بھی ہوں قائل
وہ جس کو چاہے اسے دیکھنا سکھاتا ہے

رانا عامر لیاقت




محبتوں کے لئے عمر کم ہے سو وہ شخص
سبھی شکایتیں کچھ دن ادھر ادھر کر دے

رانا عامر لیاقت