کتنے خواب سمیٹے کوئی کتنے درد کمائے گا
پیمانے کی حد ہوتی ہے آخر بھر ہی جائے گا
آدھے گھر میں میں ہوتا ہوں آدھے گھر میں تنہائی
کون سی چیز کہاں رکھ دی ہے کون مجھے بتلائے گا
پیار اک ایسا کاسہ ہے جس کی گہرائی مت پوچھو
جتنے سکے ڈالو گے اتنا خالی رہ جائے گا
غزل
کتنے خواب سمیٹے کوئی کتنے درد کمائے گا
رانا عامر لیاقت