تجھ سے بھی کب ہوئی تدبیر مری وحشت کی
تو بھی مٹھی میں کہاں بھینچ سکا پانی کو
احمد شہریار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تو موجود ہے میں معدوم ہوں اس کا مطلب یہ ہے
تجھ میں جو ناپید ہے پیارے وہ ہے میسر مجھ میں
احمد شہریار
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اللہ والا ایک قبیلہ میری نسبت
اور میں اپنے نام نسب سے ناواقف ہوں
احمد شناس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
باہر انسانوں سے نفرت ہے لیکن
گھر میں ڈھیروں بچے پیدا کرتے ہیں
احمد شناس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بغیر جسم بھی ہے جسم کا احساس زندہ
یہ خوشبو بانٹنے والی ہوائیں بھی قیامت
احمد شناس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بہت چھوٹا سفر تھا زندگی کا
میں اپنے گھر کے اندر تک نہ پہنچا
احمد شناس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بس اس کی پہچان یہی ہے
آنکھ میں آنسو بھرنے والا
احمد شناس
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |