شمع کی طرح سے جلنا سیکھ اوروں کے لئے
گر تمنا دل میں ہے تو رونق محفل بنے
احمد شاہد خاں
یہ گتھی کب سے میں سلجھا رہا ہوں
جہاں سے میں ہوں یا مجھ سے جہاں ہے
احمد شاہد خاں
ابھی ہمیں گزارنی ہے ایک عمر مختصر
مگر ہماری عمر مختصر میں کتنی دیر ہے
احمد شہریار
فقیر شہر بھی رہا ہوں شہریارؔ بھی مگر
جو اطمینان فقر میں ہے تاج و تخت میں نہیں
احمد شہریار
حد گماں سے ایک شخص دور کہیں چلا گیا
میں بھی وہیں چلا گیا میں بھی گزشتگاں میں تھا
احمد شہریار
ہمارے شہر کی روایتوں میں ایک یہ بھی تھا
دعا سے قبل پوچھنا اثر میں کتنی دیر ہے
احمد شہریار
علم کا دم بھرنا چھوڑو بھی اور عمل کو بھول بھی جاؤ
آئینہ خانے میں ہو صاحب فکر کرو حیرانی کی
احمد شہریار