EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

ساری ساری رات میں جاگا
وہ میری آنکھوں میں سویا

پریم بھنڈاری




شنکر بنا کے لوگ مجھے پوجتے رہے
مجبوریوں میں زہر نگلنا پڑا مجھے

پریم بھنڈاری




شام ہوئی تو سورج سوچے
سارا دن بے کار جلے تھے

پریم بھنڈاری




تیرے میرے بیچ نہیں ہے خون کا رشتہ پھر بھی کیوں
تیری آنکھ کے سارے آنسو میری آنکھ سے بہتے ہیں

پریم بھنڈاری




تیری چاہت کی ہے اتنی شدت
پا لیا تجھ کو تو مر جاؤں گا

پریم بھنڈاری




آئے گی ہر طرف سے ہوا دستکیں لیے
اونچا مکاں بنا کے بہت کھڑکیاں نہ رکھ

پریم کمار نظر




بہت لمبی مسافت ہے بدن کی
مسافر مبتدی تھکنے لگا ہے

پریم کمار نظر