EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

آگ لگائی تم نے ہی تو
لوگوں نے تو صرف ہوا دی

پریم بھنڈاری




بھیک دے کر نہ جانے کیا لیں گے
اک بھکارن ڈری ڈری سوچے

پریم بھنڈاری




چھپی ہے ان گنت چنگاریاں لفظوں کے دامن میں
ذرا پڑھنا غزل کی یہ کتاب آہستہ آہستہ

پریم بھنڈاری




جانے کیوں لوگ مرا نام پڑھا کرتے ہیں
میں نے چہرے پہ ترے یوں تو لکھا کچھ بھی نہیں

پریم بھنڈاری




جس پر تمام عمر بہت ناز تھا مجھے
میرا وہ علم میری سفارش نہ بن سکا

پریم بھنڈاری




کیسے تنہا رات کٹے گی
یادوں کی گٹھری ہی کھولیں

پریم بھنڈاری




کھیل کود کر شام ڈھلے کیوں
اپنے گھر کو جاتی دھوپ

پریم بھنڈاری