انسان ہو کسی بھی صدی کا کہیں کا ہو
یہ جب اٹھا ضمیر کی آواز سے اٹھا
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جب ملا حسن بھی ہرجائی تو اس بزم سے ہم
عشق آوارہ کو بیتاب اٹھا کر لے آئے
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جوانی کیا ہوئی اک رات کی کہانی ہوئی
بدن پرانا ہوا روح بھی پرانی ہوئی
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جس کو ملنا نہیں پھر اس سے محبت کیسی
سوچتا جاؤں مگر دل میں بسائے جاؤں
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو آ رہی ہے صدا غور سے سنو اس کو
کہ اس صدا میں خدا بولتا سا لگتا ہے
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو دل کو ہے خبر کہیں ملتی نہیں خبر
ہر صبح اک عذاب ہے اخبار دیکھنا
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| فاساد |
| 2 لائنیں شیری |
کاش دیکھو کبھی ٹوٹے ہوئے آئینوں کو
دل شکستہ ہو تو پھر اپنا پرایا کیا ہے
عبید اللہ علیم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |