EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نوح بیٹھے ہیں چارپائی پر
چارپائی پہ نوح بیٹھے ہیں

نوح ناروی




پامال ہو کے بھی نہ اٹھا کوئے یار سے
میں اس گلی میں سایۂ دیوار ہو گیا

نوح ناروی




پوری نہ اگر ہو تو کوئی چیز نہیں ہے
نکلے جو مرے دل سے تو حسرت ہے بڑی چیز

نوح ناروی




ساقی جو دل سے چاہے تو آئے وہ زمانہ
ہر شخص ہو شرابی ہر گھر شراب خانہ

نوح ناروی




ستیاناس ہو گیا دل کا
عشق نے خوب کی اکھاڑ پچھاڑ

نوح ناروی




شرما کے بگڑ کے مسکرا کر
وہ چھپ رہے اک جھلک دکھا کر

نوح ناروی




سنتے رہے ہیں آپ کے اوصاف سب سے ہم
ملنے کا آپ سے کبھی موقع نہیں ملا

نوح ناروی