EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جو وقت جائے گا وہ پلٹ کر نہ آئے گا
دن رات چاہئے سحر و شام کا لحاظ

نوح ناروی




کعبہ ہو دیر ہو دونوں میں ہے جلوہ اس کا
غور سے دیکھے اگر دیکھنے والا اس کا

نوح ناروی




کعبہ ہو کہ بت خانہ ہو اے حضرت واعظ
جائیں گے جدھر آپ نہ جائیں گے ادھر ہم

نوح ناروی




کہہ رہی ہے یہ تری تصویر بھی
میں کسی سے بولنے والی نہیں

نوح ناروی




کہیں نہ ان کی نظر سے نظر کسی کی لڑے
وہ اس لحاظ سے آنکھیں جھکائے بیٹھے ہیں

نوح ناروی




کمبخت کبھی جی سے گزرنے نہیں دیتی
جینے کی تمنا مجھے مرنے نہیں دیتی

نوح ناروی




خاک ہو کر ہی ہم پہنچ جاتے
اس طرف کی مگر ہوا بھی نہیں

نوح ناروی