EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

دل کو تم شوق سے لے جاؤ مگر یاد رہے
یہ نہ میرا نہ تمہارا نہ کسی کا ہوگا

نوح ناروی




دل میں گھٹ گھٹ کر انہیں رہتے زمانہ ہو گیا
میری فریادیں بھی اب آمادۂ فریاد ہیں

نوح ناروی




دل نذر کرو ظلم سہو ناز اٹھاؤ
اے اہل تمنا یہ ہیں ارکان تمنا

نوح ناروی




دل انہیں دیں گے مگر ہم دیں گے ان شرطوں کے ساتھ
آزما کر جانچ کر سن کر سمجھ کر دیکھ کر

نوح ناروی




دوستی کو برا سمجھتے ہیں
کیا سمجھ ہے وہ کیا سمجھتے ہیں

نوح ناروی




دوں گا جواب میں بھی بڑی شد و مد کے ساتھ
لکھا ہے اس نے مجھ کو بڑے کر و فر سے خط

نوح ناروی




فتنے دبے دبائے تھے جتنے پڑے ہوئے
بیٹھے کہیں ہو تم تو وہ سب اٹھ کھڑے ہوئے

نوح ناروی