EN हिंदी
یہ میرے پاس جو چپ چاپ آئے بیٹھے ہیں | شیح شیری
ye mere pas jo chup-chap aae baiThe hain

غزل

یہ میرے پاس جو چپ چاپ آئے بیٹھے ہیں

نوح ناروی

;

یہ میرے پاس جو چپ چاپ آئے بیٹھے ہیں
ہزار فتنۂ محشر اٹھائے بیٹھے ہیں

عدو سے بزم عدو میں لڑا رہے ہو نگاہ
نہیں خیال کہ اپنے پرائے بیٹھے ہیں

کہیں نہ ان کی نظر سے نظر کسی کی لڑے
وہ اس لحاظ سے آنکھیں جھکائے بیٹھے ہیں

کوئی حسیں نظر آیا یہ بے قرار ہوئے
جناب نوحؔ کو ہم آزمائے بیٹھے ہیں