کبھی لباس کبھی بال دیکھنے والے
تجھے پتہ ہی نہیں ہم سنور چکے دل سے
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کبوتروں میں یہ دہشت کہاں سے در آئی
کہ مسجدوں سے بھی کچھ دور جا کے بیٹھ گئے
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیسی جنت کے طلب گار ہیں تو جانتا ہے
تیری لکھی ہوئی دنیا کو مٹاتے ہوئے ہم
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کھل رہے ہیں مجھ میں دنیا کے سبھی نایاب پھول
اتنی سرکش خاک کو کس ابر نے نم کر دیا
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خدا معاف کرے سارے منصفوں کے گناہ
ہم ہی نے شرط لگائی تھی ہار جانے کی
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کنارے پاؤں سے تلوار کر دی
ہمیں یہ جنگ ایسے جیتنی تھی
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کسی کے سائے کسی کی طرف لپکتے ہوئے
نہا کے روشنیوں میں لگے بہکتے ہوئے
نعمان شوق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |