EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر
اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ

نظام رامپوری




یہ دن تو صرف آپ کے وعدوں میں ہو گئے
اب دن نیا نکالئے اقرار کے لیے

نظام رامپوری




یہ ہوا سرد چلی اور یہ بادل آئے
کہو ساقی سے کہ ساغر چلے بوتل آئے

نظام رامپوری




یوں تو روٹھے ہیں مگر لوگوں سے
پوچھتے حال ہیں اکثر میرا

نظام رامپوری




ضد ہے گر ہے تو ہو سبھی کے ساتھ
یا نہ ملنے کی ضد مجھی سے ہے

نظام رامپوری




آئنے کا سامنا اچھا نہیں ہے بار بار
ایک دن اپنی ہی آنکھوں میں کھٹک سکتا ہوں میں

نعمان شوق




آنکھ کھل جائے تو گھر ماتم کدہ بن جائے گا
چل رہی ہے سانس جب تک چل رہا ہوں نیند میں

نعمان شوق