مضمون سوجھتے ہیں ہزاروں نئے نئے
قاصد یہ خط نہیں مرے غم کی کتاب ہے
نظام رامپوری
میرے ملنے سے جو یوں ہاتھ اٹھا بیٹھا تو
نہیں معلوم کہ دل میں ترے کیا بیٹھ گیا
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
منتظر ہوں کسی کے آنے کا
کس کی آنکھوں میں آ کے خواب رہے
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
نہ بن آیا جب ان کو کوئی جواب
تو منہ پھیر کر مسکرانے لگے
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
راہ نکلے گی نہ کب تک کوئی
تری دیوار ہے اور سر میرا
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
رات تھا وصل آج ہجر کا دن
کچھ زمانے کا اعتبار نہیں
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سچ ہے نظامؔ یاد بھی اس کو نہ ہوں گے ہم
پر کیا کریں وہ ہم سے بھلایا نہ جائے گا
نظام رامپوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |