EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تیرا ملنا تو ہے مشکل مگر اتنا تو ہوا
اپنا مرنا مجھے آساں نہ ہوا تھا سو ہوا

نظام رامپوری




تیرے ہی غم میں مر گئے صد شکر
آخر اک دن تو ہم کو مرنا تھا

نظام رامپوری




تجھ سے ہی چھپاؤں گا غم اپنا
تجھ سے ہی کہوں گا گر کہوں گا

نظام رامپوری




تم ہو گئے کچھ اور نہ کچھ اور ہم ہوئے
کچھ تو سبب ہوا ہے کہ وہ ربط کم ہوئے

نظام رامپوری




اس کی الفت میں جیتے جی مرنا
فائدہ یہ بھی زندگی سے ہے

نظام رامپوری




اٹھتا ہوں اس کی بزم سے جب ہو کے ناامید
پھر پھر کے دیکھتا ہوں کوئی اب پکار لے

نظام رامپوری




وہ اشاروں میں اس کا کہنا ہائے
دیکھو اپنے پرائے بیٹھے ہیں

نظام رامپوری