EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مجھے راس ویرانیاں آ گئی ہیں
تری یاد بھی اب ستاتی نہیں ہے

نیرج گوسوامی




مشکلوں میں مسکرانا سیکھئے
پھول بنجر میں اگانا سیکھئے

نیرج گوسوامی




سوچتا ہوں یہ سوچ کر میں اسے
وہ بھی ایسے ہی سوچتا ہے مجھے

نیرج گوسوامی




تم سے مل کر دیر تلک
اچھی لگتی تنہائی

نیرج گوسوامی




اب خوشی ہے نہ کوئی درد رلانے والا
ہم نے اپنا لیا ہر رنگ زمانے والا

ندا فاضلی




اب کسی سے بھی شکایت نہ رہی
جانے کس کس سے گلا تھا پہلے

ندا فاضلی




اپنے لہجے کی حفاظت کیجئے
شعر ہو جاتے ہیں نامعلوم بھی

ندا فاضلی