EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کوئی کس طرح راز الفت چھپائے
نگاہیں ملیں اور قدم ڈگمگائے

نخشب جارچوی




وعدے کا اعتبار تو ہے واقعی مجھے
یہ اور بات ہے کہ ہنسی آ گئی مجھے

نخشب جارچوی




اپنی پرواز کو میں سمت بھی خود ہی دوں گا
تو مجھے اپنی روایات کا پابند نہ کر

نامی انصاری




اپنی پرواز کو میں سمت بھی خود ہی دوں گا
تو مجھے اپنی روایات کا پابند نہ کر

نامی انصاری




ہم نے کیا پا لیا ہندو یا مسلماں ہو کر
کیوں نہ انساں سے محبت کریں انساں ہو کر

نقش لائل پوری




نام ہونٹوں پہ ترا آئے تو راحت سی ملے
تو تسلی ہے دلاسہ ہے دعا ہے کیا ہے

نقش لائل پوری




یہ انجمن یہ قہقہے یہ مہوشوں کی بھیڑ
پھر بھی اداس پھر بھی اکیلی ہے زندگی

نقش لائل پوری