کام تھے عشق میں بہت پر میرؔ
ہم ہی فارغ ہوئے شتابی سے
میر تقی میر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کاسۂ چشم لے کے جوں نرگس
ہم نے دیدار کی گدائی کی
میر تقی میر
ٹیگز:
| دیودار |
| 2 لائنیں شیری |
کہا میں نے گل کا ہے کتنا ثبات
کلی نے یہ سن کر تبسم کیا
میر تقی میر
ٹیگز:
| بے ثباتی |
| 2 لائنیں شیری |
کہتے تو ہو یوں کہتے یوں کہتے جو وہ آتا
یہ کہنے کی باتیں ہیں کچھ بھی نہ کہا جاتا
میر تقی میر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کون کہتا ہے نہ غیروں پہ تم امداد کرو
ہم فراموشیوں کو بھی کبھو یاد کرو
میر تقی میر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کون لیتا تھا نام مجنوں کا
جب کہ عہد جنوں ہمارا تھا
میر تقی میر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
خراب رہتے تھے مسجد کے آگے مے خانے
نگاہ مست نے ساقی کی انتقام لیا
میر تقی میر
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

