ایک موسیٰ تھے کہ ان کا ذکر ہر محفل میں ہے
اور اک میں ہوں کہ اب تک میرے دل کی دل میں ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک نعمت ترے مہجور کے ہاتھ آئی ہے
عید کا چاند چراغ شب تنہائی ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غم میں کچھ غم کا مشغلا کیجے
درد کی درد سے دوا کیجے
منظر لکھنوی
گھر کو چھوڑا ہے خدا جانے کہاں جانے کو
اب سمجھ لیجئے ٹوٹا ہوا تارا مجھ کو
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گلوں سے کھیل رہے ہیں نسیم کے جھونکے
قفس میں بیٹھا ہوا ہاتھ مل رہا ہوں میں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
غصہ قاتل کا نہ بڑھتا ہے نہ کم ہوتا ہے
ایک سر ہے کہ وہ ہر روز قلم ہوتا ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہنسی آنے کی بات ہے ہنس رہا ہوں
مجھے لوگ دیوانہ فرما رہے ہیں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

