کبھی تو اپنا سمجھ کر جواب دے ڈالو
بدل بدل کے صدائیں پکارتا ہوں میں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کم سنی کیا کم تھی اس پر قہر ہے شکی مزاج
اپنا ناوک میرے دل سے کھینچ کر دیکھا کئے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کھیلنا آگ کے شعلوں سے کچھ آسان نہیں
بس یہ اک بات خدا داد ہے پروانے میں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کیجیے کیوں مردہ ارمانوں سے چھیڑ
سونے والوں کو تو سونے دیجیے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کس کا کوچہ ہے آ گیا ہوں کہاں
یاں تو کچھ نیند آئی جاتی ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کسی آنکھ میں نیند آئے تو جانوں
مرا قصۂ غم کہانی نہیں ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ ابر کو بھی ضد ہے منظرؔ مری توبہ سے
جب عہد کیا میں نے گھنگھور گھٹا چھائی
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

