چھڑی ہے آج مجھ سے آسماں سے
ذرا ہٹ جائیے گا درمیاں سے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چنے تھے پھول مقدر سے بن گئے کانٹے
بہار ہائے ہمارے لئے بہار نہیں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دامن و جیب و گریباں کا نہیں کوئی ملال
غم یہ ہے دست جنوں کل کے لئے کام نہیں
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
درد ہو دل میں تو دوا کیجے
اور جو دل ہی نہ ہو تو کیا کیجے
منظر لکھنوی
دو گھڑی دل کے بہلنے کا سہارا بھی گیا
لیجئے آج تصور میں بھی تنہائی ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دو گھڑی دل کے بہلانے کا سہارا بھی گیا
لیجئے آج تصور میں بھی تنہائی ہے
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دنیا کو دین دین کو دنیا کریں گے ہم
تیرے بنیں گے ہم تجھے اپنا کریں گے ہم
منظر لکھنوی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

